Sunday, September 29, 2024

خدا کے ہمراہ رہو


 خدا کے ہمراہ رہو* 

*جب تنہا ہو تو؛ خدا کے ساتھ رہو اور جب تنہا نہ ہو تو؛ خدا کے نہ ہونے کا اظہار مت کرو۔ وہ خدا جو تمہاری تنہائی میں ہمیشہ تمہارے ساتھ ہے، کبھی بھی تمہیں تنہا نہیں چھوڑتا، بردباری کے ساتھ تمہاری توجہ کا منتظر ہے اور تمہارے ہمراہ ہے۔ خدا کے بغیر رہو گے تو نقصان اٹھاؤ گے۔*

*استاد علیرضا پناہیان*

ایک عظیم ھیرو


 جس دن اس نوجوان طالب علم نے ہتھیار اٹھایا اور شیطان کے مقابل کھڑا ہوا، اسی دن اس نے موت کو شکست دی اور شہادت کو چنا۔

*یہ خدا کی مہربانی تھی کہ اس کی شہادت کئی سالوں تک مؤخر ہوئی تاکہ ہم انسانیت کا حقیقی مطلب سمجھ سکیں۔

کتنا عظیم ہیرو تھا، کتنی بابرکت زندگی، اور کیا ہی 

 خوبصورت موت.❤️

انا للہ وانا الیہ راجعون ۔۔شہید سید حسن نصراللہ


 ‏انا للّٰہ وانا الیہ راجعون 💔 

 اور جو لوگ اللہ کی راہ میں مارے گئے انہیں مردہ نہ سمجھو بلکہ اپنے رب کے پاس زندہ سمجھو۔ لبنان کی حزب اللہ کے سکریٹری سید حسن نصراللہ اپنے ساتھیوں کے ایک گروپ کے ساتھ بیروت کے نواحی علاقے میں دہشت گردانہ حملے کے نتیجے میں شہید ہوگئے۔

Hezbollah confirms martyrdom of leader Sayyed Hassan Nasrallah in Friday Israeli attack on Beirut.💔



*ہم علی ابن ابی طالبؑ کے شیعہ فلسطین کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے!*

غاصب صہیونی ریاست میں بسنے والے درندے اور اس کے ہمنوا دنیا بھر میں شہید راہِ قدس سید حسن نصراللہ کو ایک بار شہید کرنے پر جشن منا رہے ہیں، لیکن راہِ حسینی کے اس سچے پیرو نے ہر گھڑی اور ہر موقع پر اپنی شہادت کو گلے سے لگانے کی ٹھان لی تھی مگر مظلوموں کی حمایت سے ہاتھ اٹھانے سے ببانگ دھل انکار کر دیا تھ

ایسے ہوتے ہیں علیؑ کے نوکر*مشاہدات میں رنگ شہادت*


*گلزار جعفری* ✍️


کل شام چھ بجے سے ہی چشم فلک نے اشک فشانی کا عندیہ دیکر اہل شعور کی دہلیز پر دستک دے دی تھی اور باضمیر افراد صرف دل کو بہلانے کے لیے خبروں کی تہوں تک جا کر حیات کی امیدیں باندھ رہے تھے ورنہ نیلے آسمان پر سیاہ بادلوں سے ہلکی ہلکی بارش کسی گریاں کناں کیفیت کی علامت بنی ہویی تھی یہ بات عام لوگوں کے لیے عام ہے مگر جن خواص کے سینہ میں ایک منٹ میں بہتر بار دھڑکتا ہوا دل اور درد دل بھی ہے تو ایسے وادی احساس میں قدم زن افراد ان استعاروں کے رموز و اسرار کو کلک قلم سے صفحہ قرطاس حقیقت پر رقم کرنے کا ہنر پیدا کر لیتے ہیں اس سے پہلے شب جمعہ کو جب درگاہ عالیہ باب الحوایج لکھنو میں قبل از مغرب شرف زیارت کے لیے مع اہل و عیال گیا تو چھوٹی بیٹی نے شفق کے ماتھے پر بکھری ہوئی سرخی کو دیکھا تو بے خیالی میں مجھ سے کہنے لگی بابا آسمان کی جانب دیکھیں کتنا خوبصورت لگ رہا ہے اور ہم نے جیسے ہی اپنی آنکھوں کو آسمان کی جانب کیا کیا دیکھا حمرہ مشرقیہ مشرق سے سفر طے کرکے مغرب کے ماتھے پر سج چکی تھی مگر آج کی سرخی کی کیفیت میرے مشاہدے کی روشنی میں کچھ عجیب سی تھی جا بجا خون کے دھبہ سے دیکھا دے رہے تھے جس نے مجھے اچانک اس جانب متوجہ کیا کہ خدا خیر کرے یہ خونی کیفیت آسمان میں کیوں ہے اور دوسرے ہی دن سے یہ خبریں گردش کرنے لگی کے لبنان کے جنوبی علاق ضاحیہ میں ہزاروں ٹن بارود برس رہا ہے اور مظلوموں کی چیخیں بلند ہیں شہادتوں کا خیمہ آباد ہے اور سگ صفت اسراییلی دہشت گردوں کی ٹولیاں خون کی ہولی کھیل رہی ہیں اور فلک حقیقت نے خون کے آنسو رونا شروع کردیا ہے کبھی کبھی واقعات قلم فکر پر دستک دیتے ہیں مگر دنیا کی ضرورتوں کا شور شعور پر غالب آجاتا ہے اور تقوی و تقدس کی کمی بسا اوقات حق شناسی سے دور کردیتی ہے اور حب دنیا کا حجاب نہ جانے کتنے حقایق سے چشم پوشی کی راہ دکھلا دیتا ہے مگر جب کلک قلم فکر رواں کے ساتھ میل کھاتا ہے تو پرانی دستکوں کی آوازوں کی بازگشت ہونے لگتی ہے اور جولانی فکر کتاب حیات کے اوراق پر شہادتوں کے خیمے تلاش کرتی ہے اور اسکی طنابوں سے نورانی پہرے داروں کو پا لیتی ہے موسم کی اداسی دل کی خاموشی ماحول میں عجیب سا سناٹا کسی چیز میں دل کا نہ لگنا ہر کام سے من کا اچٹنا محبوب کے مصیبت میں ہونے کا ایک رمز ہے بس خدا کرے کے یہ پاپی دل اس رمز حیات کا ادراک کرلے اور فہم و فراست اس کیفیت و حیثیت کو قلم بند کر لے 

وہ راہی ملک شہادت ہوا 

یا مسافر بہشت بریں ہوا وادی مغفرت سے گزرتا ہوا وہ رحمت الہی کے سایہ میں پناہ گزیں ہو گیا تیس برس کی عظیم ذمہداری کے بعد ترسٹھ برس کی تکمیل نے شہادت کا الارم بجا کر اس کے کاسہء گدایی میں عصمتوں کی قیادتوں کی جھلک کا نتیجہ دیکر قربتوں کا حق دے دیا ورنہ ترسٹھ برس کی حیات میں جام شہادت یا نبوت کو ملتا ہے یا امامت و صداقت کو مگر جو انکے نقش قدم کا راہی ہو خاک قدم کو سرمہ بنایا ہو صراط صبر کا سالک رہا ہو تو اسکا حق تھا کہ کتاب حیات کے آخری صفحہ پر لکھی ہویی کاتب تقدیر کی عبارت شہادت کو قبول کر کے شاکر رب کعبہ ہو جایے تاکہ آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ قرار پا سکے ہماری جانیں قربان اس عاشق آل محمد ص پر جس نے پوری قوت کے ساتھ دفاع حرم کے فریضہ کو انجام دیا اور *کلنا عباسک یا زینب* کے اس باوقار نعرے کی گونج سے دہشت گردوں کا درندہ صفت ٹولہ بھاگتا نظر آیاخیبر کی شکست کا بدلہ لینے والے اس چشم حقیقت کے آنکھیں موند لینے کو اپنی کامیابی نہ سمجھیں 

سرزمین لبنان نے شہیدوں کی کاشتکاری کی ہے یہاں لہو سے زمیں کی سینچایی کی گیی ہے مصیبتوں اور آتش جنگ کی تمازت نے سورج کی حرارت دے دی اور اس طرح شجر شہادت پروان چڑھتا رہا بلکہ یوں کہا جایے کہ شہادت کا رنگ حنا ہر ہتھیلی پر کھلا ہے اور کھلتا رہیگا خوش قسمت ہیں وہ قومیں جو شرف شہادت سے سرشار نظر آتی ہیں خدا انھیں نسلوں میں برکت دیتا ہے جن کے حوصلوں میں شہادت کے جزبے پروان چڑھتے ہیں 

رب کریم سید حسن نصراللہ اور انکے رفقاء کار شہداء اسلام کے درجات بلند فرمایے ہم اس عظیم سانحہ پر حضرت بقیہ اللہ الاعظم عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کو انکے سپاہی کی اور عالم اسلام و مظلومین عالم کو انکے مسیحا کی اور رہبر معظم کو انکے دست راست قوت بازو کی شہادت کی تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں.






Sunday, December 24, 2023

یہ بہت اثر رکھتا ہے.


 *یہ بہت اثر رکھتا ہے*

 ⬅ہمیشہ باوضو رہیں یہ بہت اثر رکھتا ہے، اور یہ جو اہلبیت ؑ نے فرمایا ہے کہ

ہمیشہ باوضو رہیں تمہاری روزی میں اضافہ ہو گا۔ روزی سے مراد فقط پانی اور روٹی نہیں ہے، بلکہ علم بھی روزی ہے، اخلاق بھی روزی ہے، عقل بھی روزی ہے، فضیلت بھی روزی ہے وغیرہ وغیرہ، یہ بہت اثر رکھتا ہے، اور یہ اثر ان راستوں سے شروع ہو تا ہے....

*🌸آیت الله جوادی آملی حفظہ اللہ🌸*

Monday, April 25, 2022

khurram shaher ka hero





Downlode PDF
خرم شہر کا ہیرو
شہید سید محمد علی جہان آرائ

 محمد علی جہان آرا ءنے
 سن1954ءمیں ایران کے جنوبی ساحلی شہر "خرم شہر" کے ایک غریب گھرانے میں آنکھیں کھولیں، ان کے والد انتہائی پارسا اور دیندار انسان تھے۔یہی وجہ ہے کہ شروع ہی سے محمد علی کے دل میں اہلبیتؑ کی محبت پروان چڑھی اور دینیات اور قرآن کریم کی تعلیم اپنے والد سے حاصل کی۔ شہید جہان آراءکی مذہبی اورسیاسی سرگرمیاںخرم شہر کی مسجد امام صادقؑ سے شروع ہوئیں محمد جہان آرا نے لڑکپن سے طاغوت کے خلاف ایک بھرپورجدوجہد کا آغاز کردیا ۔یعنی ابھی جہان آراءپندرہ سال کے ہی تھے کہ انہوں نے امام خمینی ؒ کی قیادت میں اسلامی تحریک سے متاثر ہوکر اپنے کچھ دوستوں کے ساتھ مل کر مسجد امام صادقؑ سے سیاسی سرگرمیوں کا آغاز کردیا ۔ 

Monday, February 28, 2022

عزت و وقار کی عرض داشت

 

 


PDF Book Download 

یہ عرضداشت سعودی عرب کے سیاسی سوجھ بوجھ رکھنے والے عوام کے مطالبات کا خلاصہ اورعوامی حکومت کے قیام کو عمل میں لانے کا ایک شرعی منشور تھا۔ ایسی حکومت جس میں عدل و انصاف، آزادی اور

سر بلندی قانونی اور عدالتی دائرے میں بغیر کسی امتیاز کے حق پاۓ ۔

خدا کے ہمراہ رہو

 خدا کے ہمراہ رہو*  *جب تنہا ہو تو؛ خدا کے ساتھ رہو اور جب تنہا نہ ہو تو؛ خدا کے نہ ہونے کا اظہار مت کرو۔ وہ خدا جو تمہاری تنہائی میں ہمیشہ ...