سردار شہید مصطفیٰ کلہری
اس بار دشمن نے شدید اٹیک کیا تھا.
اور مسلسل پیشقدمی کررہا تھا. ا
ادھر ایرانی فوج کے سارے حربے ناکام ہوے جارہے تھے. اور جانی نقصان بہت زیادہ ہورہا تھا
فوج اور سپاہ کے کمانڈر سر جوڑے بیٹھے تھے کہ کیا کیا جاے،؟
ایسے میں ایک بسیجی جو دینی طالبعلم بھی تھا وہ بہت دیر سے سر جھکاے ایک کونے میں بیٹھا تھا.
اپنی جگہ سے اٹھا اور کہا :
اگر آپ لوگ اجازت دیں تو میں بھی ایک مشورہ دوں.
فوج کے کمانڈرز نے تعجب سے اس جوان کی طرف دیکھا جس کی ابھی داڑھی موچھیں بھی نہیں نکلیں تھیں.
فوج کے ایک کمانڈر نے تمسخرانہ انداز میں کہا :
ہم جو یہ فوجی ٹریننگ حاصل کیئے ہوے ہیں صبح سے ساری تکنیکیں ناکام ہوچکی ہیں ۔
آیئے مولوی صاحب آپ بھی مشورہ دیئجے.
اس جوان نے فوجی کمانڈر کی بات کو نظر انداز کرتے ہوے کہا :
کیا آپ لوگ پریشان نہیں ہیں کہ دشمن مسلسل پیشقدمی کررہا ہے. کسطرح سے اسے روکا جاے؟
اس کمانڈر نے دوبارہ تمسخرانہ انداز میں کہا :
جی مولوی صاحب
آپ اپنا مشورہ دیجیئے.
اچھا تو آپ لالٹین کی روشنی دھیمی کر دیجیئے.
لالٹین کی روشنی کم کردی گئ.
سپاہ پاسداران کے کمانڈرزحسن باقری اور سردار جعفری بھی اس وقت وہاں موجود تھے.
جوان نے اپنا سر جھکالیا اور دلنشین آواز میں پڑھنا شروع کیا :
🌷السلام علیک یا ابا عبداللہ..........
اچانک شھید حسن باقری اور باقی ساتھیوں نے یاحسین کی آواز بلند کی اور بلند آواز سے گریہ کرنا شروع کردیا ۔
ابھی شہیدوں کے سردار امام حسین علیہ السلام سے توسل جاری تھا.....
کہ.....
فون کی گھنٹی بجی. آپریٹر نے جھپٹ کر فون اٹھایا ۔
دوسری جانب سے فوج کا کمانڈر خوشی سے چیخ چیخ کر کہہ رہا تھا. مبارک ہو
مبارک ہو
دشمن پیچھے ہٹ رہا ہے
دشمن پیچھے ہٹ رہا ہے.
اور بازی پلٹ گئ دشمن نے میدان چھوڑ دیا ۔ سیداالشہدا سے توسل کرنے والے
یہ طالبعلم شھید کلہر تھے. 💐
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای کی زبانی
🌷 جو لوگ خاک کو کیمیا کرگیے کاش ایک نیم نگاہ ہم گنہگاروں پر بھی ڈال دیں 🤲😔💔
No comments:
Post a Comment
Please do not enter any spam link an the Comment box